Brailvi Books

حِلْیَۃُ الْاَوْلِیَاء وَطَبَقَاتُ الْاَصْفِیَاء(جلد:4)ترجمہ بنام اللہ والوں کی باتیں
14 - 475
قَالَ اِنِّیۡ بَرِیۡٓءٌ مِّنۡکَ اِنِّیۡۤ اَخَافُ اللہَ رَبَّ الْعٰلَمِیۡنَ ﴿۱۶﴾           (پ۲۸،الحشر:۱۶)
سے کہاکفرکرپھرجب اس نے کفرکرلیابولامیں تجھ سے الگ ہوں میںاللہسے ڈرتا ہوں جوسارے جہان کا رب۔
حکایت: والد کی خدمت کا صلہ
(4573)…حضرتِ سیِّدُنااِبْنِ طاؤس رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بیان کرتے ہیں کہ میرے والدِمحترم حضرتِ سیِّدُنا طاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان فرماتے ہیں:ایک شخص کے چار بیٹےتھے، وہ بیمار ہوا تو ان  میں سے ایک نے کہا:”یا تو تم تینوں والدکی  تیمارداری کرو اور ان کی میراث سے اپنے لئے کچھ حصہ نہ لو یا میں ان کی  تیمارداری کرتاہوں اور ان کی میراث سے کچھ حصہ نہیں لیتا۔“ تینوں نے کہا:”تم تیمارداری کرو اور میراث سے کچھ حصہ نہ لو۔“چنانچہ وہ والدکی تیمارداری کرتا رہا حتّٰی کہ والد کا انتقال ہوگیا،لہٰذا اس نے میراث میں سے کچھ حصہ نہ لیا۔ایک رات اس نے خواب میں کسی کہنے والے کو یہ کہتے سنا:”فلاں جگہ جاؤ اوروہاں سے 100 دینارلے لو۔“لڑکے نے پوچھا:” کیا اس میں برکت ہے؟“جواب ملا:” نہیں۔“صبح ہوئی تو اس نے  خواب اپنی بیوی  کوسنایا ، بیوی نے کہا:”تم ان دیناروں کو لے لو،ان کی برکت یہ ہے کہ ہم ان سے کپڑے بنوائیں اور زندگی گزاریں۔‘‘لڑکے نے انکار  کردیا۔اگلی رات پھراس نے خواب میں کسی کو کہتے سنا:”فلاں جگہ  جاؤ اور وہاں سے10دینار لے لو۔“اس نے پوچھا:” کیاان میں برکت ہے؟”جواب ملا:”نہیں۔“صبح اس نے اپنی بیوی کو خواب سنایا توبیوی نے پہلے کی طرح کہامگر اس نے پھرلینے سے انکار کردیا،تیسری  رات پھر اس نے خواب میں سنا:”فلاں جگہ جاؤ اورایک دینار لے لو۔“اس نے پوچھا:” کیا اس میں برکت ہے؟“ جواب ملا: ”ہاں۔“چنانچہ لڑکا  گیااوردینار لے کربازار روانہ ہو گیا،اسے ایک آدمی ملا جو دو مچھلیاں اٹھائے ہوئے تھا، لڑکے نے کہا:”ان کی قیمت کیا ہے؟“اس نے کہا:” ایک دینار۔“لڑکے نے دینار کے بدلے  دونوں مچھلیاں لیں اور چل دیا۔گھر آکر ان کا پیٹ چاک کیا تودونوں میں سے ہر ایک کے پیٹ سے ایک ایسا موتی نکلا جس کی مثل لوگوں نے نہ دیکھاتھا۔ ادھر بادشاہ نے ایک شخص کو ایسا ہی موتی تلاش کرنے اور خریدنے بھیجاتو وہ اس لڑکے کے پاس ملا،لہٰذااس نے وہ موتی سونے سے لدے ہوئے 30خچروں کے عوض بیچ دیا۔جب بادشاہ نے موتی دیکھا توکہا:”اس کا فائدہ اسی صورت میں ہے کہ اس کی مثل ایک اوربھی ہو۔“لہٰذابادشاہ نے خدام سے کہا:اس کی مثل ایک اورتلاش کرواگرچہ قیمت دگنی دینی پڑے۔