الْمَنَّان نے سچ فرمایا،میں بھی انہیں ترک نہیں کرتا۔“
(4571)…حضرتِ سیِّدُنا طاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّانکی خدمت میں عرض کی گئی:”آپ کا گھر مرمت کے قابل ہوچکا ہے(اس کی مرمت کروالی جائے تو بہترہے)۔“آپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا:”میری شام بھی ڈھل چکی ہے(یعنی عمربھی پوری ہوچکی ہے)۔“
حکایت:شیطان کا وار
(4572)…حضرتِ سیِّدُناابن طاؤسرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بیان کرتے ہیں کہ میرے والدِگرامی حضرتِ سیِّدُنا طاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان فرماتے ہیں: بنی اسرائیل میں ایک(عبادت گزار)شخص تھا جو اکثر پاگلوں کاعلاج کرتا تھا، ایک بار ایک خوبصورت عورت پاگل ہوگئی جسےعلاج کے لئےاس کے پاس چھوڑ دیا گیا،وہ عورت اسے پسند آگئی، اس شخص نے عورت سے زنا کیا جس سے وہ حاملہ ہو گئی،شیطان اس کے پاس آکرکہنے لگا: اگر اس معاملے کا لوگوں کو علم ہوگیاتو تیری رسوائی ہوگی، لہٰذاتو اسے قتل کر کے اپنے گھر میں دفن کر دے۔ چنانچہ اس نے عورت کو قتل کرکے گھرمیں دفن کردیا، کچھ عرصہ بعدلڑکی کے گھروالوں نے آکر اس کے بارے میں پوچھا تو اس نے کہا:وہ مر چکی ہے۔انہوں نے اس کی قناعت اور پرہیزگاری کودیکھتے ہوئے کچھ الزام نہ لگایا،شیطان ان لوگوں کے پاس آکرکہنے لگا:وہ عورت مری نہیں بلکہ اس شخص نے اس سے زنا کیا جس سے وہ حاملہ ہوگئی،پھر اسے قتل کر کے اپنے گھر میں فلاں جگہ دفنادیا۔چنانچہ لڑکی کے گھروالے اس کے پاس آئے اور بولے:ہم تم پر الزام نہیں لگاتے مگر ہمیں یہ بتادو کہ تم نے اسے کہاں دفن کیا ہے؟ اور تمہارے ساتھ کون تھا؟گھر کی تلاشی لینے پر لڑکی وہیں سے مل گئی جہاں دفن تھی۔لہٰذااس شخص کوقید میں ڈال دیا گیا،شیطان اس کے پاس آکربولا: اگر تو چاہتا ہے کہ اس قید خانے سے چھٹکارا پالے تواللہ عَزَّ وَجَلَّ کا انکارکر دے۔اس نے شیطان کی بات مان لی اورکفرکربیٹھا،بالآخراسے قتل کر دیا گیااس وقت شیطان عابد سے الگ ہوگیا۔پھرحضرتِ سیِّدُنا طاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان نے فرمایا:”میرے علم کے مطابق یہ آیت اسی شخص کے بارے نازل ہوئی ہے: کَمَثَلِ الشَّیۡطٰنِ اِذْ قَالَ لِلْاِنۡسَانِ اکْفُرْۚ فَلَمَّا کَفَرَ
ترجمۂ کنز الایمان:شیطان کی کہاوت جب اس نے آدمی