فرماتے ہیں: نیکوں کاروں کا حج کجاوں پر ہوتاہے(یعنی سوار ہو کر)۔
(4567)…حضرتِ سیِّدُناداؤدبن شابور عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْغَفُوْر بیان کرتے ہیں کہ حضرتِ سیِّدُنا طاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّانکی خدمت میں عرض کی گئی: دعا کردیجئے۔ آپ نےفرمایا:”ابھی اس کے لئے میری نیت حاضر نہیں۔“
بخل اور حرص کی تعریف:
(4568)…حضرتِ سیِّدُنااِبْنِ طاؤس رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بیان کرتے ہیں کہ میرے والدِماجد حضرتِ سیِّدُنا طاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان فرماتے ہیں: بخل یہ ہے کہ انسان اپنے پاس موجود چیز میں کنجوسی کرے اور حرص یہ ہے کہ انسان اس بات کو پسند کرے کہ لوگوں کا مال حرام طریقہ سے میرے پاس آئے اور پھر اس پربھی قناعت نہ کرے۔
رات کو10آیات پڑھنے کی فضیلت:
(4569)…حضرتِ سیِّدُنا لیث رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بیان کرتے ہیں کہ حضرتِ سیِّدُنا طاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان فرماتے ہیں:سنو!بندہ رات کو 10آیات کی تلاوت کرتاہے تو وہ صبح اس حال میں کرتاہے کہ اس کے لئے 100یا اس سے زائد نیکیاں لکھ دی جاتی ہیں۔
سورۂ سجدہ اورسورہ ملک پڑھنے کی فضیلت:
(4570)…حضرتِ سیِّدُناعمران بن خالدخُزاعیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہبیان کرتے ہیں:میں حضرتِ سیِّدُنا عطاء رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ ایک شخص آکران سے کہنے لگا:”اے ابومحمد!حضرتِ سیِّدُنا طاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان یہ گمان کرتے ہیں کہ جوشخص نمازِعشاکے بعددو رکعت اس طرح پڑھے کہ پہلی رکعت میں سورۂ سجدہ اوردوسری میں سورۂ ملک(1)کی تلاوت کرے تو اس کے لئے شب قدرمیں قیام کرنے کی مثل اجر لکھاجاتاہے۔“حضرتِ سیِّدُنا عطاء رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا:”حضرتِ طاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
…چانددیکھ کراس(یعنی سورۂ ملک)کوپڑھاجائے تومہینے کےتیس دنوں تک وہ(یعنی پڑھنے والا)سختیوں سے اِنْ شَآءَاللہعَزَّ وَجَلَّ محفوظ رہے گا،اس لئے کہ یہ تیس آیتیں ہیں اورتیس دن کے لئے کافی ہیں۔(تفسیر روح المعانی، پ۲۹،سورة الملک،ص ۶)