اس کے برعکس جب بندہ گھر میں داخل ہواورسلام نہ کرے تو شیطان کہتاہے:آرام کی جگہ مل گئی۔جب کھانا کھانے لگتا ہے اور اللہ عَزَّ وَجَلَّ کا نام نہیں لیتا توشیطان کہتاہے :آرام کی جگہ بھی مل گئی اور کھانا بھی مل گیا۔ حضرتِ سیِّدُنا طاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان مزیدفرماتے ہیں:بے شک فرشتے بنی آدم کی نمازکو لکھتے ہیں کہ فلاں نے اس میں یہ یہ اضافہ کیا اور فلاں نے اتنی اتنی کمی کی اور یہ کمی بیشی خشوع وخضوع میں، یافرمایا: رکوع و سجود میں ہوتی ہے۔
بادل گرجتے اورسوار ہوتے وقت کی دعا:
(4558)…حضرتِ سیِّدُنا سفیان ثوری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی نے حضرتِ سیِّدُنا طاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان کے بیٹے سے پوچھاکہ’’آپ کے والدماجد سوار ہوتے وقت کیا پڑھتے تھے؟‘‘عرض کی:’’یہ پڑھاکرتےتھے: اَللّٰہُمَّ لَکَ الْحَمْدُہٰذَامِنْ فَضْلِکَ وَنِعْمَتِکَ عَلَیْنَافَلَکَ الْحَمْدُیعنی اےاللہعَزَّ وَجَلَّ!تیرا شکر ہے کہ یہ سواری ہم پرتیرا فضل اور تیری نعمت ہے،اےاللہعَزَّ وَجَلَّ! تمام تعریفیں تیرے لئے ہیں۔(پھریہ آیتِ مبارکہ تلاوت کرتے:)
سُبْحٰنَ الَّذِیۡ سَخَّرَ لَنَا ہٰذَا وَمَا کُنَّا لَہٗ مُقْرِنِیۡنَ ﴿ۙ۱۳﴾ (پ۲۵،الزخرف:۱۳)
ترجمۂ کنز الایمان:پاکی ہے اسے جس نے اس سواری کو ہمارے بس میں کردیااوریہ ہمارے بوتے(قابو) کی نہ تھی۔
اور جب بادل گرجنے کی آواز سنتے تو کہتے:سُبْحٰنَ مَنْ سَبَّحْتَ لَـہٗیعنی پاک ہے وہ ذات جس کی تو نے تسبیح کی۔
جہنم کی پیدائش سے فرشتوں میں بے چینی :
(4559)…حضرتِ سیِّدُنااِبْنِ طاؤسرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بیان کرتے ہیں کہ میرےوالدِگرامی حضرتِ سیِّدُنا طاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّانفرماتے ہیں: جب جہنم کوپیدا کیا گیا تو فرشتوں میں بے چینی پھیل گئی اور جب حضرتِ سیِّدُناآدم عَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکو پیداکیا گیا تو فرشتوں کی بے چینی دور ہوگئی۔
عنایتِ مصطفٰے:
(4560)…حضرتِ سیِّدُنا مجاہد عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَاحِد نے حضرتِ سیِّدُنا طاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان سے کہا:’’اے ابو عبد الرحمٰن!میں نے خواب دیکھاکہ آپ کعبہ شریف میں نماز پڑھ رہے ہیں اورحضورنبیّ کریم