Brailvi Books

حِلْیَۃُ الْاَوْلِیَاء وَطَبَقَاتُ الْاَصْفِیَاء(جلد:2)ترجمہ بنام اللہ والوں کی باتیں
6 - 603
المدینۃ العلمیہ 
از:شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنّت ،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطاّرؔ  قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ
	اَ لْحَمْدُلِلّٰہِ عَلٰی اِحْسَا نِہٖ وَ بِفَضْلِ رَسُوْلِہٖ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَـیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمتبلیغِ قرآن و سنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک ’’دعوتِ اسلامی‘‘نیکی کی دعوت، اِحیائے سنّت اور اشاعت علم شریعت کو دنیا بھر میں عام کرنے کاعزمِ مُصمّم رکھتی ہے، اِن تمام اُمور کو بحسنِ خوبی سر انجام دینے کے لئے متعدد مجالس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جن میں سے ایک مجلس ’’المدینۃ العلمیہ‘‘بھی ہے جو دعوتِ اسلامی کے عُلما و مُفتیانِ کرام کَثَّرَھُمُ اللّٰہُ السَّلَامپر مشتمل ہے، جس نے خالص علمی، تحقیقی او راشاعتی کام کا بیڑا اٹھایا ہے۔ اس کے مندرجہ ذیل چھ شعبے ہیں:
(۱)شعبۂ  کتب اعلیٰحضرت	(۲)شعبۂ  تراجم کتب 	(۳)شعبۂ درسی کُتُب
(۴)شعبۂ اصلاحی کتب	(۵)شعبۂ تفتیش کتب	(۶)شعبۂ تخریج 
	’’المد ینۃ العلمیہ‘‘کی اوّلین ترجیح سرکارِ اعلیٰحضرت، اِمامِ اَہلسنّت،عظیم البَرَکت،عظیمُ المرتبت، پروانۂ شمعِ رِسالت، مُجَدّدِدِین و مِلَّت، حامی ٔ سنّت ، ماحی ٔ بِدعت، عالِمِ شَرِیْعَت، پیر ِ طریقت،باعث ِ خَیْر و بَرَکت، حضرتِ علاّمہ مولانا الحاج الحافِظ القاری شاہ امام اَحمد رَضا خانعَلَـیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰنکی گِراں مایہ تصانیف کو عصرِ حاضر کے تقاضوں کے مطابق حتَّی الْوَسْع سَہْل اُسلُوب میں پیش کرنا ہے۔ تمام اسلامی بھائی اور اسلامی بہنیں اِس عِلمی ، تحقیقی اور اشاعتی مدنی کام میں ہر ممکن تعاون فرمائیں اورمجلس کی طرف سے شائع ہونے والی کُتُب کا خود بھی مطالَعہ فرمائیں اور دوسروں کو بھی اِس کی ترغیب دلائیں ۔
	اللّٰہعَزَّوَجَلَّ’’دعوتِ اسلامی‘‘ کی تمام مجالس بَشُمُول’’المد ینۃ العلمیہ‘‘ کو دن گیارہویں اور رات بارہویں ترقّی عطا فرمائے اور ہمارے ہر عملِ خیر کو زیورِ اِخلاص سے آراستہ فرماکر دونو ں جہاں کی بھلائی کا سبب بنائے۔ہمیں زیر گنبد ِخضرا شہادت،جنّت البقیع میں مدفن اور جنّت الفردوس میں جگہ نصیب فرمائے۔	اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَــــیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

                                                 
رمضان المبارک ۱۴۲۵ھ