Brailvi Books

حِلْیَۃُ الْاَوْلِیَاء وَطَبَقَاتُ الْاَصْفِیَاء(جلد:2)ترجمہ بنام اللہ والوں کی باتیں
40 - 603
کسی چیز کا عذاب آئے اور عنقریب اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ ایسی قوم لائے گا جو اپنا دِفاع نہیں کرسکے گی۔‘‘  (۱)
	حضرتِ سیِّدُنا مُصْعَب بن عمیر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کو حضرتِ سیِّدُنا محمد بن اسحاق عَلَــیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الرَّزَّاق نے اور حضرتِ سیِّدُنا مِقداد بن اسود رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کو حضرتِ سیِّدُنا محمد بن یحییٰ دئلی عَلَــیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْوَلِی نے اہلِ صفہ میں شمار کیا ہے۔ ان کے حالات ہم طبقات ِمہاجرین میں ذکر کرچکے ہیں۔
حضرتِ سیِّدُنا ابوعَبَّاد مِسْطَح بن اثاثہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ
	حضرتِ سیِّدُنا امام حافظ ابوعبداللّٰہ نیشاپوری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی سے منقول ہے کہ حضرت سیِّدُنا ابوعَبَّاد مِسْطَح بن اَثاثہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ بھی اہلِ صفہ میں سے ہیں۔ حدیث افک میں ان کا ذکر ملتا ہے۔ امیرالمؤمنین حضرتِ سیِّدُنا ابوبکر صدیق رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ ناداری وقرابت داری کی وجہ سے ان کا خرچ اٹھاتے تھے (جب انہوں نے ام المؤمنین حضرت سیِّدَتُنا عائشہ صدیقہ طیبہ طاہرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا پر تہمت لگانے والوں کی موافقت کی) تو آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ نے قسم اُٹھائی کہ اب ان کا خرچ نہیں اٹھائیں گے۔ اس پریہ آیت ِ مبارکہ نازل ہوئی: وَلْیَعْفُوۡا وَلْیَصْفَحُوۡا ؕ اَلَا تُحِبُّوۡنَ اَنۡ یَّغْفِرَ اللہُ لَکُمْ ؕ  (پ۱۸، النور:۲۲)ترجمۂ کنزالایمان: اور چاہئے کہ معاف کریں اور درگزر کریں کیا تم اسے دوست نہیں رکھتے کہ اللّٰہ تمہاری بخشش کرے۔چنانچہ، آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ دوبارہ ان کا خرچ اُٹھانے لگے اور فرمایا: ’’ہاں! کیوں نہیں! میں یہ پسند کرتا ہوں کہ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ  میری بخشش فرمائے۔‘‘
حضرتِ سیِّدُنا مسعود بن ربیع قاری رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ
	حضرتِ سیِّدُنا امام ابوعبداللّٰہ نیشاپوری عَلَــیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی سے منقول ہے کہ حضرتِ سیِّدُنا مسعود بن ربیع قاری رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ بھی اہلِ صفہ میں سے ہیں۔
بلاضرورت سوال کرنے کااَنجام:
(1393)…حضرتِ سیِّدُنا مسعود بن ربیع رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے مروی ہے کہ حُسنِ اَخلاق کے پیکر، نبیوں کے
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
1…المسند للامام احمد بن حنبل، حدیث ابی کبشۃ، الحدیث:۱۸۰۵۱، ج۶، ص۲۹۸۔