تنگدست کومہلت دینے کی فضیلت:
(1390)…حضرتِ سیِّدُنا ابویُسْر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ بیان کرتے ہیں: میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے حضور نبی ٔ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو ارشاد فرماتے سنا کہ ’’جس نے کسی تنگدست کو مہلت دی یا اس کا قرض معاف کردیا تو اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ اسے اس دن اپنے (عرش کے) سائے میں رکھے گا جس دن اس کے سوا کوئی سایہ نہ ہوگا۔‘‘ (۱)
حضرتِ سیِّدُنا ابوکَبْشَہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ
حضرتِ سیِّدُنا امام ابوعبداللّٰہ نیشاپوری عَلَــیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی سے منقول ہے کہ پیارے مصطفیٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے (آزاد کردہ) غلام حضرتِ سیِّدُنا ابوکبشہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ بھی اہلِ صفہ میں سے ہیں۔
افضل ترین عمل:
(1391)…حضرتِ سیِّدُنا ابوکبشہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہیں: سیِّدُالْمُبَلِّغِیْن، رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہمارے درمیان تشریف فرما تھے کہ قریب سے ایک عورت گزری آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم فوراً اُٹھ کر اپنی ازواج میں سے کسی کے پاس تشریف لے گئے۔ جب واپس آئے تو سرِمبارک سے پانی کے قطرے ٹپک رہے تھے۔ ہم نے عرض کی: ’’یارَسُوْلَ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! کیا آپ کے دل میں کوئی خواہش پیدا ہوگئی تھی؟‘‘ ارشاد فرمایا: ’’ہاں! میرے قریب سے فلانی عورت گزری تو میرے دل میں عورتوں کی خواہش پیدا ہوگئی تھی لہٰذا میں اپنی ازواج میں سے کسی کے پاس چلا گیا۔ جب کبھی تمہیں بھی اس چیز کا سامنا ہو تو ایسا ہی کرنا۔ بے شک تمہا رے اَعمال میں سے افضل ترین عمل یہ ہے کہ تم اس چیزکے پاس آؤ جو تمہارے لئے حلال ہے۔‘‘ (۲)
درسِ استقامت:
(1392)…حضرتِ سیِّدُنا ابوکبشہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہیں: میں نے سرکارِمدینہ، قرارِ قلب وسینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو ارشاد فرماتے سنا کہ ’’سیدھی راہ پر مضبوطی سے قائم رہو کیونکہ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کو اس کی پرواہ نہیں کہ تم پر
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
1…سنن الترمذی، کتاب البیوع، باب ماجاء فی انظارالمعسروالرفق بہ، الحدیث:۱۳۱۰، ج۳، ص۵۲۔
2…المعجم الکبیر، الحدیث:۸۴۸، ج۲۲، ص۳۳۹۔