رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ بھی اہلِ صفہ میں سے ہیں۔ ہم ان کے حالات پیچھے ذکر کرچکے ہیں کہ آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سابقین اولین میں سے ہیں۔
حضرتِ سیِّدُنا عَمْرو بن عوف مُزَنی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ
حضرتِ سیِّدُنا امام ابوعبداللّٰہ نیشاپوری عَلَــیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی سے منقول ہے کہ حضرتِ سیِّدُنا عمرو بن عوف رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ بھی اہلِ صفہ میں سے ہیں۔
70انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کی جائے نماز:
(1359)…حضرتِ سیِّدُنا عمرو بن عوف مُزَنی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہیں کہ ہم حضور نبی ٔ اکرم، نُوْرمجسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ہمراہ جہاد کے لئے نکلے جب وادی رَوْحاء پر پہنچے تو آپ مقامِ عرق ظُبْیَہ پر ٹھہرے اور نماز ادا فرمائی، پھر ارشاد فرمایا: ’’مجھ سے پہلے اس مقام پر 70انبیائے کرام عَلَـیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے نماز ادا کی ہے اور حضرتِ موسیٰ عَلَـیْہِ السَّلَام دولمبے جبے پہنے، دھویں کے رنگ جیسی ایک اونٹنی پر سوار، 70ہزار بنی اسرائیل کے ساتھ یہاں آئے تھے اور اس وقت تک قیامت قائم نہیں ہوگی جب تک اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کے بندے اور رسول حضرتِ عیسٰی بن مریم عَلَـیْہِمَا السَّلَام حج یا عمرہ کی غرض سے یہاں سے گزر نہ جائیں یا، اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ ان دونوں (یعنی حج وعمرہ کو) ان کے لئے جمع نہ فرمادے۔‘‘ (۱)
تین چیزوں کاخوف:
(1360)…حضرتِ سیِّدُنا عمرو بن عوف رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ بیان کرتے ہیں: میں نے اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کے پیارے حبیب، حبیب لبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو ارشاد فرماتے سنا کہ ’’مجھے اپنے بعد امت پر تین چیزوں کا خوف ہے۔‘‘ صحابۂ کرام رِضْوَانُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَــیْہِمْ اَجْمَعِیْن نے عرض کی: ’’یارَسُولَ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! وہ تین چیزیں کون سی ہیں؟‘‘ ارشاد فرمایا: عالم کی لغزش، حاکم کا فیصلہ اور خواہش کی پیروی۔‘‘ (۲)
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
1…المعجم الکبیر، الحدیث:۱۲، ج۱۵، ص۱۶۔
2…المعجم الکبیر، الحدیث:۱۴، ج۱۷، ص۱۷۔