Brailvi Books

حِلْیَۃُ الْاَوْلِیَاء وَطَبَقَاتُ الْاَصْفِیَاء(جلد:2)ترجمہ بنام اللہ والوں کی باتیں
17 - 603
 فرشے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو لے کر پرواز کرنے لگے یہاں تک کہ ساتویں آسمان تک جاپہنچے۔ جب آپ واپس تشریف لائے تو ارشاد فرمایا: ’’میں نے بلند وبالا آسمانوں میں تسبیح سنی تھی، (وہ آسمان) ہیبت و جلال والے کی وجہ سے، صاحب ِ علو سے ڈرتے ہوئے اس کے بلند رتبہ کے ساتھ اس طرح اس کی پاکی بیان کررہے تھے: سُبْحَانَ الْعَلِیِّ الْاَعْلٰی سُبْحَانَــــہٗ وَتَعَالٰی یعنی پاک ہے سب سے اعلیٰ وبالا۔ وہ پاک اور بلند شان کا مالک ہے۔‘‘  (۱)
حضرتِ سیِّدُنا عبدالرحمٰن بن جَبْر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ
	حضرتِ سیِّدُنا امام ابوعبداللّٰہ نیشاپوری عَلَــیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی سے منقول ہے کہ حضرتِ سیِّدُنا ابوعَبْس عبدالرحمن بن جَبْربن عمرو انصاری حارثی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ بھی اہلِ صفہ میں سے ہیں۔
جہنم سے حفاظت:
(1353)…حضرتِ سیِّدُنا یزید بن ابی مریم رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَـیْہ فرماتے ہیں: میں نمازِجمعہ کے لئے جارہا تھا کہ مجھے حضرت سیِّدُنا عَبَایَہ بن رِفاعَہ بن رافع بن خُدَیْج رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَـیْہِمْ اَجْمَعِیْنملے اُنہوں نے کہا: میں نے حضرتِ سیِّدُنا ابوعَبْس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کو بیان کرتے سنا کہ میں نے اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کے پیارے حبیب، حبیب لبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو ارشاد فرماتے سنا کہ ’’جس کے پاؤں راہِ خدا میں غبار آلود ہوں اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ اسے جہنم پر حرام فرمادیتا ہے۔‘‘ (۲)
حضرتِ سیِّدُنا عُتْبَہ بن غَزْوان رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ
	حضرتِ سیِّدُنا عُتْبَہ بن غزوان رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کوحضرتِ سیِّدُنا محمدبن اسحاق عَلَــیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الرَّزَّاق، حضرتِ سیِّدُنا عمار بن یا سر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کوحضرتِ سیِّدُنا سعید بن مسیب رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَـیْہ اور حضرتِ سیِّدُنا عثمان بن مظعون رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کوحضرتِ سیِّدُنا امام ابوعیسیٰ ترمذی عَلَــیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی کے حوالے سے اہلِ صفہ میں ذکر کیا گیا ہے۔ یہ تینوں حضرات اکابر سابقین مہاجرین صحابۂ کرام رِضْوَانُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَــیْہِمْ اَجْمَعِیْن میں سے ہیں۔ ان کے کچھ احوال واقوال ہم کتاب کی ابتدا میں ذکر کرچکے ہیں۔
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
1…کتاب الدعاء للطبرانی، باب تحمیدالملائکۃ وتسبیحھم، الحدیث:۱۷۴۷، ص۴۹۷، بتغیرقلیل۔
2…صحیح البخاری، کتاب الجمعۃ، باب المشی الی الجمعۃ، الحدیث:۹۰۷، ج۱،  ص۳۱۳۔