Brailvi Books

حِلْیَۃُ الْاَوْلِیَاء وَطَبَقَاتُ الْاَصْفِیَاء(جلد:2)ترجمہ بنام اللہ والوں کی باتیں
16 - 603
 خطاب رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا بھی اہلِ صفہ میں سے ہیں۔ ان کے بعض اَحوال واَقوال ہم پہلے بیان کرچکے ہیں۔ آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ اکثرمسجد میں ہی رہتے، مسجد میں ہی قیام کرتے اور وہیں رہائش رکھتے۔
بے عمل واعظ کی سزا:
(1349)…حضرتِ سیِّدُنا عبداللّٰہ بن عمر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے مروی ہے کہ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کے محبوب، دانائے غیوب، مُنَزَّہٌ عن العُیُوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: ’’جولوگو ں کو کسی بات یا عمل کی طرف بلائے اور خود اس پرعمل نہ کرے تووہ مسلسل اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی ناراضی میں رہتا ہے یہاں تک کہ اس سے باز آجائے یاجس قول وفعل کی طرف بلاتاہے اسے خود بھی اپنالے۔‘‘(۱)
بارگاہِ الٰہی میں مومن کی عزت:
(1350)…حضرتِ سیِّدُنا عبداللّٰہ بن عمر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے مروی ہے کہ سرکارِمدینہ، راحتِ قلب و سینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: ’’اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کے ہاں مومن کی عزت لباس کو صاف ستھرا رکھنے اور تھوڑی چیز پر راضی رہنے میں ہے۔‘‘  (۲)
حضرتِ سیِّدُنا عبدالرحمٰن بن قُرْط رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ
	حضرتِ سیِّدُنا عبدالرحمن بن قُرْط رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کوبھی اہلِ صفہ میں شمار کیاجاتا ہے۔
آسمانوں کی تسبیح:
(52-1351)…حضرتِ سیِّدُنا عبدالرحمن بن قُرْط رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے مروی ہے کہ معراج کی رات، سرورِ کائنات، شاہِ موجودات صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  بئرزمزم اور مقامِ ابراہیم کے درمیان موجود تھے۔ حضرتِ سیِّدُنا جبرائیل عَلَـیْہِ السَّلَام آپ کے دائیں طرف اور حضرتِ سیِّدُنا میکائیل عَلَـیْہِ السَّلَام بائیں طرف تھے ۔ یہ دونوں مقرب
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
1…مجمع الزوائد، کتاب الفتن، باب فیمن یامر بالمعروف، الحدیث:۱۲۱۸۳، ج۷، ص۵۴۳۔
2…المعجم الکبیر، الحدیث:۱۳۴۵۸، ج۱۲، ص۳۰۲۔