Brailvi Books

حِلْیَۃُ الْاَوْلِیَاء وَطَبَقَاتُ الْاَصْفِیَاء(جلد:2)ترجمہ بنام اللہ والوں کی باتیں
12 - 603
حضرتِ سیِّدُنا عبداللّہ بن اُنَیْس جُہَنِیرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ
	حضرتِ سیِّدُنا امام ابوعبداللّٰہ نیشاپوری عَلَــیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْوَلِی سے منقول ہے کہ حضرتِ سیِّدُنا عبداللّٰہ بن اُنَیس جہنی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ بھی اہلِ صفہ میں سے ہیں۔ آپ دیہات میں رہائش پذیر تھے۔ رمضان المبارک میں ایک رات مدینۂ منورہ زَادَہَا اللّٰہُ شَرَفًا وَّتَعْظِیْمًا حاضر ہوئے مسجد ِ نبوی اور صفہ میں ٹھہرے۔ آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کو حضورانور، شافع محشر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنی مبارک چھڑی عطا فرمائی کہ قیامت کے دن اس کے ساتھ مجھ سے ملاقات کریں۔ آپ اسی نسبت سے صَاحِبُ الْمِخْصَرَہ (یعنی چھڑی والے) مشہور ہوگئے۔
(1344)…حضرتِ سیِّدُنا نافع بن جُبَیر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے مروی ہے کہ حضرتِ سیِّدُنا عبداللّٰہ بن اُنَیس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ مدینہ منورہ زَا دَہَا اللّٰہُ شَرَفًا وَّ تَــــعْظِیْـــمًا کے قرب وجوار میں رہتے تھے۔ آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ نے بارگاہِ رسالت میں عرض کی: ’’مجھے ماہِ رمضان میں ایک رات مسجد میں گزارنے کی اجازت مرحمت فرما دیجئے!‘‘ چنانچہ، مکی مدنی مصطفیٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ماہِ رمضان کی تیئسویں شب مسجد میں گزارنے کی اجازت عطافرمادی۔ لہٰذا تیئسویں رات کو اہلِ مدینہ عبادت کے لئے مسجد نبوی میں جمع ہوجایا کرتے۔  (۱)
چھڑی والے صحابی:
(1345)…حضرتِ سیِّدُنا محمد بن کعب رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ حضرتِ سیِّدُنا عبداللّٰہ بن اُنَیس جُہنی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسولِ اکرم، نُوْرمجسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: ’’قبیلہ ہزیل کے خالد بن نُـبَــیْح نامی شخص کو کون قتل کرے گا؟‘‘ اس وقت یہ عَرَفہ نامی پہاڑ کے قریب مقامِ عُرَنَہ میں تھا۔ حضرتِ سیِّدُنا عبداللّٰہ بن اُنَیس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ نے عرض کی: ’’یارسولَ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! میں اسے قتل کروں گا۔ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اس کی کوئی نشانی بیان فرمادیجئے! ‘‘ارشاد فرمایا: ’’تم اسے دیکھ کر ڈر جاؤ گے۔‘‘ عرض کی: ’’یارسولَ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث فرمایا! میں کبھی کسی سے خوف زَدَہ 
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
1…الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب لابن عبدالبر، الرقم:۱۴۸۵، عبداللّٰہ بن انیس انصاری، ج۳، ص۷، ملخصًا۔