101 مدنی پھول |
امام احمد رضا خان علیہ رحمۃالرّحمٰن نے اس کا حل یہ ارشاد فرمایا ہے :جب مسجد میں جاناہو تو پہلے اُلٹے پاؤں کو نکال کر جوتے پر رکھ لیجئے پھر سیدھے پاؤں سے جوتا نکال کر مسجد میں داخل ہو۔ اور جب مسجد سے باہر ہوتواُلٹا پاؤں نکال کر جوتے پر رکھ لیجئے پھر سیدھا پاؤں نکال کرسیدھا جوتا پہن لیجئے پھراُلٹا پہن لیجئے۔
( نزہۃ القاری ج ۵ ص۵۳۰ فرید بک اسٹال )
(4)مَرد مردانہ اور عورت زَنانہ جوتا استعمال کرے(5)کسی نے حضرتِ سیِّدتُنا عائشہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا سے کہا کہ ایک عورت (مردوں کی طرح) جوتے پہنتی ہے۔ انھوں نے فرمایا: رسولُ اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ عليه وسلم نے مردانی عورَتوں پر لعنت فرمائی ہے۔
( اَ بُو دَاو،د ج۴ ص ۸۴ حديث۴۰۹۹ )
صدرُ الشَّریعہ،بدرُ الطَّریقہ حضرتِ علامہ مولیٰنامفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ القوی فرماتے ہیں: یعنی عورَتوں کو مردانہ جوتا نہیں پہننا چاہیے بلکہ وہ تمام باتیں جن میں مردوں اور عورَتوں کا امتیاز ہوتا ہے ان میں ہر ایک کودوسرے کی وَضع اختیار کرنے(یعنی نقّالی کرنے) سے مُمانَعَت ہے، نہ مرد عورت کی وَضع(طرز) اختیار کرے، نہ عورت مرد کی۔
(بہارِشريعت حصّہ۱۶ص ۶۵ مکتبۃ المدینہ )
(6) جب بیٹھیں تو جوتے اتا ر