حدیثِ روز محشر میں ہے، رب عَزَّوَجَلَّ اولین وآخرین کو جمع کرکے حضور اقدس صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے فرمائے گا: ’’کُلُّھُمْ یَطْلُبُوْنَ رِضَائِیْ وَاَنَااَطْلُبُ رِضَاکَ یَامُحَمَّدْ‘‘ یہ سب میری رضاچاہتے ہیں اور اے محبوب! میں تمہاری رضا چاہتا ہوں۔ ( فتاوی رضویہ،ج14،ص275، 276، ملخصاً)
خدا کی رضا چاہتے ہیں دو عالم
خدا چاہتا ہے رضائے محمد
(حدائقِ بخشش، ص65)
امام الانبیاء، حبیب ِ کبریا صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی محبوبیت کی اور بھی بہت سی دلیلیں ہیں مثلاً جس طرح اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خوشی کے لئے تا قیامت کعبہ مسلمانوں کا قبلہ بنادیا، اسی طرح آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خوشی کے لئے آپ کی امت پر پچاس نمازوں کو کم کرکے پانچ نمازیں فرض کردیں۔ آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خوشی کے لئے بدر و حنین میں فرشتے اتارے۔ آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خوشی کے لئے معراج کی سیر کرائی۔ آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خوشی کے لئے آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو حوضِ کوثر عطا فرمایا۔ آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خوشی کے لئے قیامت کے دن امتیو ں کے گناہ معاف فرمائے گا۔ آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خوشی کے لئے امتیوں کی نیکیوں کے پلڑے بھاری ہوں گے،امتی پل صراط سے سلامتی سے گزریں گے اور جنت میں داخل ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:( وَ لَسَوْفَ یُعْطِیْكَ رَبُّكَ فَتَرْضٰىؕ(۵))(پ30، الضحٰی:5) ترجمۂ کنزُ العِرفان: اور بیشک قریب ہے کہ تمہارا رب تمہیں اتنا دے گا کہ تم راضی ہوجاؤ گے۔
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کیا خوب فرماتے ہیں :
تو جو چاہے تو ابھی میل مِرے دل کے دھلیں
کہ خدا دل نہیں کرتا کبھی میلا تیرا
(حدائقِ بخشش، ص17)
اور فرماتے ہیں:
رضاؔ پل سے اب وجد کرتے گزریے
کہ ہے رَبِّ سَلِّمْ صَدائے محمد
(حدائقِ بخشش، ص66)