واہ کیا بات اعلٰی حضرت کی
مصطفےٰ کا وہ لاڈلہ پیارا، واہ کیا بات اعلیٰ حضرت کی
غوثِ اعظم کی آنکھ کا تارا، واہ کیا بات اعلیٰ حضرت کی
علم و عرفاں کا جو کہ ساگر(1) تھا، خیر سے حافِظہ قوی تر تھا
حق پہ مبنی تھا جس کا ہر فتویٰ، واہ کیا بات اعلیٰ حضرت کی
جس نے دیکھا انہیں عقیدت سے، قلب کی آنکھ سے محبت سے
مرحبا مرحبا پکار اٹھا، واہ کیا بات اعلیٰ حضرت کی
سنتوں کو جِلا دیا جس نے، دِیں کا ڈنکا بجا دیا جس نے
وہ مُجدِّد ہے دین و ملت کا، واہ کیا بات اعلیٰ حضرت کی
جو ہے اللہ کا ولی بے شک، عاشقِ صادقِ نبی بے شک
غوثِ اعظم کا جو ہے متوالا، واہ کیا بات اعلیٰ حضرت کی
پھر بریلی شریف جاؤں میں، برکتیں مرشدی کی پاؤں میں
کرلوں روضے کا خوب نظّارہ، واہ کیا بات اعلیٰ حضرت کی
مولا بَہرِ ”حدائقِ بخشش“، بخش عطاؔر کو بِلا پُرسِش
خُلد میں کہتا کہتا جائے گا، واہ کیا بات اعلیٰ حضرت کی
وسائلِ بخشش (مُرَمَّم)،ص575
از شیخِ طریقت امیرِ اہلِ سنت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ
________________________________
1 - سمندر