Brailvi Books

فیضان امام اہل سنت صفرالمظفر1440نومبر2018
41 - 70
اپنے بزرگوں کو یاد رکھئے
وہ بزرگانِ دین جن کا یومِ وصال / عرس صفر المظفر میں ہے۔
(ابو ماجد محمد شاہد عطاری مدنی(1))
صفر المظفر اسلامی سال کا دوسرا مہینا ہے۔ اس میں جن صحابۂ کرام،  اَولیائے عظام اور علمائے اسلام کا وصال یا عرس ہے، ان میں سے19کا مختصر ذکر ”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“ صفر المظفر 1439ھ کے شمارے میں کیا گیا تھا۔ مزید کا تعارف ملاحظہ فرمائیے:
صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضوان:
 ٭شہدائے بئرِ معونہ: سترصحابۂ کرام علیہمُ الرِّضوان (جن میں کئی حفاظ اورقراء بھی تھے) اہلِ نجد کو دعوتِ اسلام دینے کے لئے روا نہ ہوئے، جب یہ لشکر بئرِمعونہ کے مقام پر پہنچا توقبیلہ بنوسلیم نے ان پر حملہ کرکے حضرت عَمْرو بن اُمَیّہ ضَمْرِی کے علاوہ تمام صحابہ کو شہید کردیا۔ یہ واقعہ  صفر4ھ  میں پیش آیا۔ (المنتظم،ج 3،ص198تا200، طبقات ابن سعد،ج 2،ص39تا42)
 (1) سیّدنا عمار بن یاسر عَنْسِی:
جلیل القدر صحابی حضرت سیّدنا عمار بن یاسر عَنْسِی رضی اللہ تعالٰی عنہما کی ولادت 56سال قبلِ ہجرت مکۂ مکرمہ میں ہوئی۔ آپ قدیمُ الاسلام، پیکرِ صبر و استقامت، مشتاقِ جنّت، مجاہدِ اسلام، گورنرِ کوفہ اور راویِ احادیث ہیں۔7صفر 37ھ کو وادی صفین میں درجہ شہادت پر فائز ہوئے،مزار شام کے شہر رَقّہ میں ہے۔(طبقات ابن سعد،ج 3،ص186تا200، تاریخ ابن عساکر،ج 43،ص359تا449)
اولیائے کرام رحمہم اللہ السَّلام:
(2) داتا گنج بخش سید علی بن عثمان ہجویری :
منبع فیض عالم حضرت داتا گنج بخش سید علی بن عثمان ہجویری جنیدی علیہ رحمۃ اللہ القَوی کی ولادت تقریباً 400ھ کوغزنی شہر (مشرقی افغانستان) میں ہوئی۔ آپ علومِ ظاہری و باطنی کے جامع ،سلسلہ جنیدیہ کے عظیم المرتبت شیخ طریقت، مشہورزمانہ کتاب کَشْفُ الْمَحْجُوْب کے مصنف اور برعظیم کے بہت بڑے ولی کامل ہیں۔ آپ نے 20صفر 465ھ کو وصال فرمایا، مزار مرکزالاولیاء لاہور (پاکستان) میں دعاؤں کی قبولیت اور انوار و تجلیات کا مقام ہے۔(فیضان داتا علی ہجویری، ص4،74)
 (3) ابو صرائر احمد بن عروس ہواری مالکی:
قطب الاقطاب حضرت ابو صرائر احمد بن عروس ہواری مالکی علیہ رحمۃ اللہ الوَالی کی ولادت 778ھ میں مزاتین تُونِس (براعظم افریقہ) میں ہوئی۔ آپ حافظِ قراٰن، عالمِ باعمل، بارعب شخصیت کے مالک، سلسلہ شاذلیہ عروسیہ کے بانی اور باکرامت بزرگ تھے۔ 2صفر868ھ کو وصال فرمایا، مزار زوایہ ابن عروس (نزد زیتونہ مسجد) تونس شہر میں زیارت گاہِ خاص و عام ہے۔(جامع کراماتِ اولیاء مترجم،ج 2،ص383، معجم اعلام الجزائر، ص146) 
(4) حضرت سیدشاہ عبداللطیف بھٹائی :
باب الاسلام سندھ کے بزرگ حضرت سیدشاہ عبداللطیف بھٹائی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کی ولادت 1101ھ ہالا حویلی (ضلع مٹیاری) پاکستان میں ہوئی۔ آپ عالمِ دین، ولیِ کامل اور سندھی صوفی شاعر تھے۔ 1165ھ کو بھٹ شاہ (ضلع مٹیاری) میں وصال فرمایا، آپ کا عرس 14صفر کو ہوتا ہے۔ ”شاہ جو رِسالو“ آپ کے کلام کا مجموعہ ہے۔(تذکرہ اولیائے سندھ، ص 195تا201، اردو دائرہ معارف اسلامیہ،ج 5،ص329،330)
 (5) محمد سلیمان تونسوی چشتی نظامی:
پیر پٹھان، غوثِ زمان حضرت خواجہ محمد سلیمان تونسوی چشتی نظامی قُدِّسَ سِرُّہُ السَّامِی کی ولادت 1184ھ میں موضع گڑگوجی (نزدتونسہ شریف) پاکستان میں ہوئی اور وصال 7صفر 1267ھ کو   فرمایا۔ آپ کا مزار تونسہ شریف (ضلع ڈیرہ غازی خان) میں دعاؤں کی قبولیت کا مقام ہے۔(مناقب المحبوبین، ص574، فیضان پیر پٹھان، ص3،56) 
(6) حضرت خواجہ شمس الدین سیالوی:
شمس العارفین حضرت خواجہ شمس الدین سیالوی چشتی نظامی قُدِّسَ سِرُّہُ السَّامِیکی ولادت 1214ھ میں سیال شریف (تحصیل ساہیوال، ضلع گلزارِطیبہ سرگودھا) پاکستان میں ہوئی اور یہیں 24صفر 1300ھ کو  وصال فرمایا، مزار مرکز روحانیت ہے۔ آپ عالمِ دین، رہنمائے صوفیا اور مرشد علما و عوام ہیں۔ (مرآت العاشقین، ص289، فیضانِ شمسُ العارفین، ص 1،53،13)


________________________________
1 - رکن شوریٰ ونگران مجلس المدینۃ العلمیہ ،باب المدینہ کراچی