Brailvi Books

فیضانِ مدینہربیع الاول ۱۴40ھ نومبر/دسمبر 2018ء
35 - 59
اسلامی بہنوں کے شرعی مسائل
کیا عورت پیر ہو سکتی ہے
مخصوص ایّام میں عورت کا ناخن کاٹنا کیسا؟
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عورت حیض و نفاس  کی حالت میں ناخن کاٹ سکتی ہے یا نہیں؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں اس کی وضاحت فرما دیں۔
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اگر عورت حیض اور نِفاس سے پاک ہو گئی اور ابھی تک غسل نہیں کیا تو اس حالت میں اس کے لئے ناخن کاٹنا مکروہ ہے کہ یہ حیض و نفاس سے پاک ہونے کے وقت حدث والی ہوئی ہے، اور اس پر اس وقت غسل فرض ہوا ہے، اب اس حالت میں وہ جُنبی کی طرح  ہے، جیسے جنبی کے لئے حالتِ جنابت میں ناخن کاٹنا مکروہ ہے اس کے لئے بھی مکروہ ہے، اور اگر وہ حیض  و نِفاس سے پاک نہیں ہوئی تو اس حالت میں  ناخن  کاٹ سکتی ہے کیونکہ ابھی تک یہ حدث والی نہیں ہے اور اس پر غسل فرض نہیں ہے،اس حالت میں وہ اس معاملے میں پاک آدمی کی طرح ہے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم
مُجِیْب			مُصَدِّق
محمد نوید چشتی		ابوالصالح محمد قاسم القادری
کیا عورت بھی پیر ہو سکتی ہے؟
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شَرْع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا عورت بھی پیر ہوسکتی ہے اور اس سے عورتیں بیعت ہوسکتی ہیں یا نہیں؟
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پیر کا مرد ہونا ضرور ہے لہذا سلف صالحین سے آج تک کوئی عورت پیر نہیں بنی اس لئے عورت کو پیری ،مریدی کرنے کی اجازت نہیں اور نہ ہی کسی عورت کو یہ اجازت ہے کہ وہ کسی خاتون کی مریدنی بنے ،لہذاخواتین کو بھی چاہیے کسی جامع شرائط پیر ِکامل مرد سے بیعت ہوں۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم
مُجِیْب		مُصَدِّق
ابو حذیفہ شفیق رضاعطاری مدنی	ابوالصالح  محمد قاسم القادری
وقتِ نَماز شُرُوع ہونے کے بعد اگر عورت کو حیض آجائے؟
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر نَماز کا وقت شُرُوع ہوچکا ہو اور عورت کو حیض آجائے، تو کیا عورت پر پاک ہونے کے بعد اس وقت کی نماز قَضا کرنا لازم ہے؟ سائلہ:بنت ِ جنید عطّاری(راولپنڈی)
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
نماز کا وقت داخل ہوچکا اور عورت نے ابھی تک نماز ادا نہ کی کہ اسے حیض یا نفاس آگیا تو پاک ہونے کے بعد عورت پراس نماز کی قضالازم نہیں،کیونکہ فرضیت ِ نماز کا سبب ِ حقیقی حکم ِ الہٰی اور سبب ِ ظاہری وقت ہے ،اس کے کسی بھی جُز میں نماز ادا کی جائے تو فرض ذمّہ سے ساقط ہو جاتا ہے ، ابتدائی وقت میں ہی نماز ادا کرنالازمی نہیں ،اس اختِیار کے سبب اگر کسی نے او ل وقت میں نماز ادا نہ کی یہاں تک کہ اسے ایسا عذر لاحق ہو گیا جس کی وجہ سے نماز ساقِط ہو جائے تو اس وقت کی نماز مُعاف اوراس کی قضابھی لازم نہیں ہوتی۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم
کتبـــــــــــــــــــــــــــہ
ابوالصالح محمد قاسم القادری