سرکارِ دوعالم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی والدہ ماجدہ
حضرت سیّدتُنا بی بی آمِنہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے اَشعار
حضرتِ سیّدتنا آمِنہ رضی اللہ تعالٰی عنہانے بوقتِ وصال اپنے پیارے بیٹے محمد مُصْطَفٰے صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم جن کی عُمْر اس وقت کم وبیش 5 سال کی تھی ،اُن کی طرف نگاہ ِ مَحبت سے دیکھا پھر ارشاد فرمایا :
بَارَكَ اللهُ فِیْكَ مِنْ غُـلَامٖ یَاابْنَ الَّذِیْ مِنْ حَوْمَةِ الْحِمَامٖ
نَـجَا بِعَـوْنِ الْـمَلكِِ الْـمُنْـعَامٖ فَوُدِیَ غَدَاةُ الضَّرْبِ بِالسِّھَامٖ
بِـمِائَةٍ مِّنْ اِبِلٍ سَوَامٖ اِنْ صَحَّ مَا اَبْصَرْتُ فِی الْـمَنَامٖ
فَـاَنْتَ مَـبْـعُوْثٌ اِلَی الْاَنَامٖ مِنْ عِنْدِ ذِی الْـجَلَالِ وَ الْاِکْرَامٖ
تُـبْـعَثُ فِی الْـحِلِّ وَ فِی الْـحَرَامٖ تُـبْـعَثُ فِی الـتَّحْقِیْقِ وَالْاِسْلَامٖ
دِیْنِ اَبِیْـكَ الْـبَـرّ ِ اِبْرَاھَامٖ فَاللہ اَنْـھَاكَ عَـنِ الْاَصْنَامٖ
اَنْ لَّا تُوَالِـیَـهَا مَـعَ الْاَقْوَامٖ
اے ستھرے لڑکے!اللہ تجھ میں بَرَکت رکھے۔ اے ان کے بیٹے! جنہوں نے مَرْگ(موت) کے گھیرے سے نَجات پائی بڑے انعام والے بادشاہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی مدد سے، جس صُبْح کو قُرعہ ڈالا گیا 100بُلَند اُونْٹ ان کے فِدْیَہ میں قُربان کئے گئے، (اے میرے لختِ جگر)جو کچھ میں نے خواب میں دیکھا ہے اگر وہ ٹھیک ہے تو تُو عزّت وجلال والے رب کی طرف سے مخلوق کی طرف پیغمبر بنایا جائے گا۔ تو حرم و غیرحرم ہرعلاقے کی طرف اسلام کے لئے بھیجا جائے گاجو تیرے نِکو کار باپ ابراہیم کا دین ہے، تومیں اللہ کی قَسم دے کر تجھے بتوں سے مَنْع کرتی ہوں کہ قوموں کے ساتھ ان کی دوستی نہ کرنا۔
(المواهب اللدنیۃ،ج 1،ص88، فتاویٰ رضویہ،ج 30،ص301ملخصاً)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بی بی آمنہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کی سیرت پرمکمل مضمون”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“ ربیع الاول 1439ھ کے صفحہ 45پرپڑھئے۔