انتہا پر ہیں تو پھر کیوں نہ ہرمخلوق آپ سے محبت کرے اورخود کوعاشقانِ رسولمیں شامل کرے ۔عشقِ رسول کی نشانیاں پیارے اسلامی بھائیو!”عاشقِ رسول“کی کچھ علامات ونشانیاں ہوتی ہیں،ہمیں اپنے اندر ان نشانیوں کو تلاش کرنا چاہیے،وہ یہ ہیں :(1)عاشقِ رسول اپنے محبوبِِ اعظم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بے انتہا تعظیم وتکریم کرتا ہے(2)وہ رسولِ اکرم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا ذکر کثرت سے کرتا ہے(3)وہ اُن پر بکثرت دُرُود وسلام پڑھتا ہے (4)وہ اپنے رسولِ کریم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی شان وعظمت سن کر خوش ہوتا ہے اور چاہتا ہے کہ مزید شان سامنے آجائے (5)وہ اپنے مُقدّس ومُطہّر نبی صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا عیب سننا ہرگز گوارا نہیں کرتا ہے کیونکہ جب عیب زدہ محبوب کا عیب لوگ نہیں سنتے تو پھر جو ہستی ہر طرح کے ظاہری وباطنی عیب سے مُنزّہ وپاک ہو تو اُس کا عیب کیسے سنا جاسکتا ہے(6)وہ اپنے محبوبِِ کریم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے ملاقات کا شوق رکھتا ہے(7)اپنے محبوبِ اعظم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے پیاروں یعنی صَحابہ واہلِ بیت سے محبت کرتا ہے (8)محبوبِِ اکرم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی نسبتوں سے پیار کرتا ہے (9)پیارے حبیب صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے دشمنو ں سے نفرت وعداوت رکھتا ہے اور (10)عاشقِ رسولاپنے محبوب رسولِ کریم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی اطاعت واتّباع کرتا ہے۔جان ہے عشقِ مصطفٰے حرفِ آخر یہ ہے کہ جس مسلمان کے دل میں عشقِ رسول کی شمع روشن ہوجاتی ہے،وہ مَحبتِ رسول کے جام پی لیتا ہے ،شب وروزاسی محبت میں گزارتا ہے اورعشقِ رسول کی لازوال لذّت سے آشنا ہوجاتا ہے تو پھر بقولِ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ وہ اپنی زَبان حال وقال سے یہی کہتا نظر آئے گا:
جان ہے عشقِ مصطفےٰ روز فُزوں کرے خدا جس کو ہو درد کا مزہ نازِ دوا اُٹھائے کیوں
(حدائق بخشش،ص94)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
٭…شعبہ تراجم ،المدینۃالعلمیہ ،باب المدینہ کراچی