Brailvi Books

فیضانِ مدینہربیع الاول ۱۴40ھ نومبر/دسمبر 2018ء
26 - 59
سُوزنِ گم شدہ ملتی ہے تَبَسُّم سے تِرے
شام کو صبح بناتا ہے اجالا تیرا
                                                                (ذوقِ نعت،ص25)
آنکھ بھر کر نہ دیکھ سکے آئیے حضرتِ سیّدَتُنا حلیمہ رضي الله تعالى عنها سے پہلی زیارت کے تاثرات بھی ملاحظہ کیجئے، فرماتی ہیں:حضور سیّدعالَم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو ان کے حُسن و  جمال کی وجہ سے میں نے جگانا مناسب نہ سمجھا، میں آہستہ سے ان کے قریب ہو گئی اور اپنا ہاتھ ان کے سینہ مُبَارَک پر رکھا تو آپ مسکرا تے ہوئے میری طرف دیکھنے لگے۔ حضورِ انور صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی آنکھوں سےایک نور نکلا جو آسمان کی بلندیوں میں پھیل گیا۔(1)
حقیقت توحضرتِ عَمْرو بن عاص رضي الله تعالى عنه بیان فرماتے ہیں،چنانچِہ فرمایا: میرے نزدیک رسول اللہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے بڑھ کر کوئی حسین تَر نہیں تھا، میں حُضُورِ اکرم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے مقدّس چہرہ کو اُس کے جلال و جمال کی وجہ سے جی بھر کر دیکھنے کی تاب نہ رکھتا تھا، اگر کوئی مجھے آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے محامدومحاسن بیان کرنے کے لئے کہتا تو میں کیونکر ایسا کرسکتا تھا کیونکہ آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو آنکھ بھرکر دیکھنا میرے لئے ممکن نہ تھا۔ (2)
کسے ہے دیدِ جمالِ خدا پسند کی تاب
وہ پورے جلوے کہاں آشکار کرتے ہیں
                                                                     (ذوقِ نعت،ص197)
نُبُوّت پر دلیل حضرتِ سیّدنا عبد الله بن رَوَاحہ رضي الله تعالى عنه نے فرمایا: اگر آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی ذاتِ مُبارَکہ میں روشن نشانیاں (دیگرمعجزات) نہ بھی ہوتیں تو آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا چہرۂ انور ہی آپ کے نبی ہونے کی خبردے دیتا۔(3)
حضرتِ سیّدَتُنا عائشہ صدّىقہ رضي الله تعالى عنها فرماتى ہىں: آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کا حُسن عالَم سے نرالا اور رنگِ بدن نہاىت روشن تھا، جو آپ کا وصف بیان کرتا وہ چودھوىں رات کے چاند سے تشبىہ دىتا اور آپ کا پسىنہ مبارک چمک اور صفائى مىں موتی کے مانند تھا۔(4)
آئیے حضرتِ سیّدُنا ابنِ عباس رضي الله تعالى عنہما کاارشاد پڑھیئے اور حُبِِّ مصطفےٰ سے اپنے دل کومنوّرکیجیے، چنانچہ فرماتے ہیں:حضورِ انور صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا سایہ نہ تھا آپ سورج کی روشنی میں کھڑے ہوتےتو آپ کے جسمِ انورکی روشنی سورج کی روشنی پر غالِب آجاتی اور اگر آپ چراغ کے پاس کھڑے ہوتے تو آپ کے جسمِ انورکی روشنی چراغ کی روشنی پر غالب آجاتی تھی۔(5) 
سرورِ کائنات، شاہِ موجودات  صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے مبارک و بے مثال حسن و جمال کے بارے میں کہاں تک لکھا جائے!  اعلیٰ حضرت امامِ اہلِ سنّت رحمۃ اللہ تعالٰی علیہلکھتے ہیں:
لیکن رضاؔ نے ختمِ سُخن اس  پہ کردیا
خالِق کا بندہ خَلْق کا آقا کہوں تجھے
                                                                               (حدائقِ بخشش،ص175)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
٭…مدرس جامعۃالمدینہ ،مدینۃالاولیاء ملتان	



________________________________
1 -     سيرت حلبیہ،ج1،ص132
2 -     مسلم،ص71،حدیث:321 ملخصاً
3 -     سبل الہدی والرشاد،ج1،ص531 ماخوذاً
4 -     دلائل النبوۃ ، ص360، رقم:554
5 -     سبل الہدی والرشاد،ج2،ص40