ماں باپ کے نام
بچوں کو سکھاؤ محبت حضور صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی
(محمد شہزاد عطاری مدنی)
ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے والدین کی اوّلین ذمّہ داری ہے کہ اپنی اولاد کو حضور سرورِ کائنات صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی محبّت سکھائیں چنانچہ امیر ُالمؤمنین حضرت سیّدنا علی المرتضیٰ کَرَّمَ اللہ تعالٰی وجہَہُ الکریم سے روایت ہے کہ نور والے آقا، مدینے والے مصطَفےٰصلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا:اپنی اولاد کی تین خصلتوں پر تربیت کرو:(1)تمہارے نبی صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی مَحبت(2)اہلِ بیت پاک کی مَحبت (3)تلاوتِ قراٰن۔ بے شک قراٰن کی تلاوت کرنےوالاانبیا واصفیاکے ساتھ اس روز عرشِ الٰہی کے سائے میں ہو گا جس دن عرشِ الٰہی کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہوگا۔ (جمع الجوامع،ج1،ص126، حدیث:782)
علّامہ عبدُ الرّءوف مُناوی علیہ رحمۃ اللہ القَوی فرماتے ہیں: ان تین خصلتوں کی اہمیت کے پیشِ نظر بطورِ خاص ذِکر فرمایا۔ مطلب یہ ہے کہ اولاد کو ان تین خصلتوں کا فریفتہ بناؤ کہ انہی میں پروان چڑھیں اورہمیشہ ان پر قائم رہیں۔ نیز نبی( صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم) کی مَحبت سے آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی ایمانی مَحبت مراد ہے۔ یہ واجب ہوتی ہے کیونکہ یہ دین کی پیروی پر اُبھارتی ہے۔(فیض القدیر،ج1،ص292،تحت الحدیث:311)
محمد کی مَحبت دینِ حق کی شرطِ اول ہے
اسی میں ہو اگر خامی تو سب کچھ نامکمل ہے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! آپ کے صحن میں ہنستی مسکراتی، دل لبھاتی ننھی سی صُورت محض ایک بچہ نہیں، آئندہ معاشرے کی کامِل تصویر ہے۔ انہی بچوں نے آگے چل کر معاشرے کی باگ دوڑ سنبھالنی ہے، لہٰذا خوب محنت کے ساتھ ایک زندہ قوم کی آبیاری کیجئے۔ عزّت دار، غیرت مند، باشعور اور ترقّی یافتہ معاشرے کی تشکیل کے لئے اپنے بچوں کی نَس نَس میں عشقِ رسول بسا دیجئے۔ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ یہ دنیا اور آخرت میں سرخ رو ہوں گے۔ یقین مانیئے! عشقِ رسول ہی وہ قوّت ہے جو مسلمان کو کبھی پست یا ناکام نہیں ہونے دیتی۔
جب عشق سکھاتا ہے آدابِ خود آگاہی
کھلتے ہیں غلاموں پر اَسرارِ شہنشاہی
اولاد کو عاشقِ رسول بنانے کے لئے٭حضور نبیِّ کریم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی مبارَک سیرت پڑھائیے اور آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے بچپن شریف کے واقعات سنائیے ٭صَحابہ،تابعین اور بزرگانِ دین رحمہم اللہ المبین کے عشقِ رسول کے احوال بتائیے ٭اپنے گھر میں مدنی چینل چلائیےاور بِالخصوص مدنی منّوں سے متعلّق سلسلے مثلاً روشن مستقبل، مدنی منّوں کا سنّتوں بھرا اجتماع اور غلام رسول کے مدنی پھول وغیرہ دکھائیے٭سمجھدار مدنی منّے جو پاکی ناپاکی کی تمیز رکھتے ہوں نمازِ جُمعہ کے بعد درودوسلام پڑھنےمیں انہیں اپنے ساتھ شریک کیجئے٭حکمتِ عملی کے ساتھ مثلاًکسی انعام وغیرہ کی ترغیب دے کرانہیں رفتہ رفتہ دُرُود شریف پڑھنے کا عادی بنائیے ٭اجتماعِ ذکرو نعت، مدنی مذاکرے، ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع اور جلوسِ جشنِ ولادت میں ساتھ لے جائیے ٭کسی جامعِ شرائط پیر صاحب مثلاً امیرِ اہلِ سنّت مولانا محمد الیاس عطّاؔر قادری دامت برکاتہم العالیہ سے بیعت کروائیے۔
مِری آنیوالی نسلیں ترے عشق ہی میں مچلیں
انہیں نیک تُو بنانا مدنی مدینے والے
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
٭… شعبہ فیضان صحابیات وصالحات ،المدینۃالعلمیہ ،سردارآباد (فیصل آباد)